🌌 رات شاعری
جن کی مرادیں ادھوری رہ جائیں
ان کی نیندیں پوری نہیں ہوتیں
ٖ
کچھ لوگ اکثر مجھ سے پوچھتے ہیں کہ تم رات کو سوتے کیوں نہیں
اب انہیں کون بتائے جن کے سپنے ٹوٹ جاتے ہیں نا انہیں نیند نہیں آتی
ٖ
ٖ
سب سو گئے خوشی خوشی اپنے حال دل سنا کر
اے خدا
کیا میرا کوئی نہیں جو مجهے پوچهے کہ تم کیوں جاگ رہے ہو
نہیں کٹتی ہجر کی کالی راتیں
جب اپنے بچھڑے ہوں چاندنی راتوں میں
ٖ
تمہاری اور میری رات میں بس فرق اتنا نہیں ہے
تمہاری سو کے گزری ہماری رو کے کے گزری ہے
ٖ
رات کی چادر کو کفن سمجھ کر سونا
نہ جانے صبح کس جہاں میں آنکھ کھلے
رات کو دعا مغفرت مانگ لیا کرو
نہ جانے پھر موقع ملے نہ ملے
ٖ
رات سب کا بھرم رکھ لیتی ہیں
کون سوتا ہے کون روتا ہے
ٖ
سونے لگا ہوں تجھے خواب میں دیکھنے کی حسرت لے کر
دعا کرنا کوئی اٹھا نہ دے تیرے دیدار سے پہلے
ٖ
تمھاری اور میری رات میں بس فرق اتنا ہے
تمھاری سو کے گزری ہے اور ہماری رو کے
ٖ
جو میسر ہو تیری دید روز خوابوں میں
با خدا نیند کو میں اپنا سہارا کرلوں
ٖ
اسی خیال سے آنکھیں تمام رات جلیں
میں جاگتا ہوں اسے نیند آگئی ہو گی
ٖ
نیند آئی نہیں رات بھر مجھ کو
خواب بیٹھے رہے قطاروں میں