👼یادیں شاعری

‏انہیں کہنا نہ رفاقتیں بدلیں نہ تم سے انداز الفت تمہیں اب بھی ہم یاد کرتے ہیں دن چڑھے شام ڈھلے
ٖ
‏تمہاری یاد کی خوشبو میرے دامن سے لپٹی ہے بڑا اچھا سا لگتا ہے تمہیں ہی سوچتے رہنا
ٖ
اور پھر کبھی کبھی پرانی یادیں تازہ ہونے پر دم گھٹنے لگتا ہے
ٖ
کسی کو پسند کرنے میں ایک منٹ لگتا ہے کسی سے محبت کرنے میں ایک گھنٹہ کسی کو بھولنے میں زندگی ختم ہو جاتی ہے
ٖ
🦋 " کُچھ دِن ، کُچھ تاریخیں ، اور کُچھ لمحے ہمیشہ یاد رہتے ہیں 🤯
ٖ
لوگ کہتے ہیں کہ رنگ پیلا پڑ گیا ھے تیرا انہیں کیا خبر کہ خون پی گئی ہیں یادیں تیری
ٖ
ساری حدیں درد کی پار کر دیتی ہیں جب تیری یاد اور تنہائی مل بیٹھتے ہیں
ٖ
اسے ہم یاد آتے ہیں فقط فرصت کے لمحوں میں مگر یہ بات بھی سچ ہے اسے فرصت نہیں ملتی
ٖ
نم آنکھیں تلخ لہجے ویران شامیں ڈوبتا سورج ہائے ماضی کی یادیں
ٖ
وہ دل میں کہاں سے لاو تیری یاد جو بھلا دے مجھے یاد آنے والے کوئی راستہ بتا دے
ٖٖ
یہ آنسو یہ غم ہر پل نہیں ہوں گے یہ یادیں یہ لمحے کم نہیں ہوں گے بات کر لیا کرو کچھ پل ہم سے خوشی کے ساتھ قسم سے بہت یاد کرو گے تم جب ہم نہیں ہوں گے